فلم ’اوتار‘ کی خیالی دنیا سے متاثر ہوکر بنایا گیا حقیقی سیاحتی مقام

0
939

ایک دہائی قبل ریلیز ہونے والی ہولی وڈ فلم ساز جیمز کیمرون کی سائنس فکشن فلم ’اوتار‘ کو اگرچہ لوگ تاحال نہیں بھول پائے مگر چین کے ماہرین نے مذکورہ فلم میں دکھائے گئے خیال کو حقیقت کا روپ دے دیا۔

جی ہاں، چینی ماہرین اور انجنیئرز نے ’اوتار‘ میں دکھائے گئے خیالی جنگل ’پنڈورا‘ کی طرز پر حقیقت میں اونچی پہاڑیوں پر لفٹ لگا کر فلمی منظر کو حقیقت کا روپ دے دیا۔

خبر رساں ادارے ایجنسی پریس فرانس (اے ایف پی) کے مطابق چین کے ماہرین تعمیرات و انجنیئرز نے صوبے ہونان کے شہر ژانگجیانیے کے جنگل میں موجود اونچی پہاڑیوں میں لفٹ لگا کر دنیا کو حیران کرنے والا کارنامہ سر انجام دے دیا۔

نصب کی گئی لفٹ کے دو حصے ہیں، جس پر بیک وقت 12 سے زائد افراد جا سکتے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

نصب کی گئی لفٹ کے دو حصے ہیں، جس پر بیک وقت 12 سے زائد افراد جا سکتے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

ماہرین نے ژانگجیانیے فوریسٹ نیشنل پارک کی 300 میٹر لمبی ایک پہاڑی پر تیز رفتار لفٹ لگا کر چینی پہاڑ کو ہولی وڈ فلم میں دکھائے گئے منظر کا حقیقی روپ دے دیا۔

پہاڑی پر لگائی گئی تیز رفتار لفٹ بیک وقت ایک درجن سے زائد افراد کو لے کر محض 88 سیکنڈ میں 300 میٹر کی بلندی پر پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین کا دنیا کو حیران کرنے والا ایک اور منصوبہ

لفٹ کی مدد سے پہاڑی پر پہنچنے والے سیاحوں کے لیے پہاڑی کے اوپر ریسٹورنٹ اور دیگر سیاحتی پوائنٹ بنائے گئے ہیں جب کہ سیاحوں کے لیے ایک پہاڑی سے دوسری پہاڑی تک جانے کا راستہ بھی بنایا گیا ہے۔

چینی شہر ژانگجیانیے کے جنگل میں تیار کیے گئے مذکورہ منظر جیسا نظارہ فلم ساز جیمز کیمرون کی بلاک بسٹر فلم ’اوتار‘ میں بھی دکھایا گیا تھا۔

فلم ’اوتار‘ میں زیادہ تر مناظر یا دکھائی گئی دنیا خیالی اور غیر حقیقی ہے، تاہم چینی ماہرین نے فلم سے متاثر ہوکر اپنے ملک کے حقیقی مقام کو ڈھونڈ کر خیالی دنیا کو حقیقت میں بدل دیا۔

ہولی وڈ فلم میں دکھائی گئی دنیا جیسی حقیقی دنیا کو دیکھنے والوں کا رش لگا ہوا ہے اور ابتدائی طور پر وہاں چین کے مقامی سیاحوں کا رش لگا ہوا ہے، کیوں کہ کورونا کی وبا کے باعث دیگر ممالک کے سیاحوں پر پابندیاں عائد ہیں۔